علماء کرام اورعالمات کس طرح ایم فل پروگرام میں داخلہ لیں ؟
بسم اللہ الرحمن الرحیم ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
معزز قارئین امید ہے اپ سب خیریت سے ہوں گے۔
آج ایم فل پروگرام کے متعلق گفتگو کہ علماء کرام اورعالمات فاضلات ایم فل پروگرام میں کس طرح اورایم فل کےکس پروگرام میں داخلہ لے سکتی ہیں؟ ایم فل کے لیے تعلیمی معیار وہ کتنا چاہئے ہوتا ہے؟ اور اس میں کتنے مضامین ہوتے ہیں کتنے عرصے میں یا کتنے سال میں آپ یہ پروگرام کر سکتے ہیں اور کون کون اس پروگرام کا اہل ہے مکمل معلومات پڑھ لیجیے گا۔ اوراپنے دوستوں کے ساتھ بھی اس کو شیئر کیجئے گا۔
ایم فل پروگرام کیاہوتا ہے؟
اگر آپ ایم فل پروگرام کرنا چاہتے ہیں تو لازمی جان لیں کہ اس پروگرام کا عرصہ دوسال ہے یعنی دو سال میں مکمل کرسکتے ہیں۔ مزید یہ دو سال سے لیکر پانچ سال تک آپ اس پروگرام کو مکمل کر سکتے ہیں۔ اس پروگرام کے چار سمیسٹر ہوتے ہیں اور ہرسمیسٹر چھ ماہ پر مشتمل ہوتاہے۔ پہلے سال (پہلےدو سمیسٹر) میں کچھ مضامین کی تعلیم یعنی کلاسیں لینا ہوتی ہیں اور دوسرے سال (تیسرے چوتھے سمیسٹر) میں تحقیق یعنی ریسرچ کرکے ایک مقالہ لکھنا ہوتا ہے اوراسے یونیورسٹی سے قبول کروانا ہوتاہے۔ قبول کروانے کیلئے اس کا دفاع بھی کرنا ہوتاہے جسے انگلش میں ویوا کہتےہیں۔
مقالہ کیا ہوتاہے یعنی مقالہ کسے کہتے ہیں؟
مقالہ ایک لکھی گئی تحقیقی یا تفصیلی مضمون ہوتا ہے جس میں کسی خاص موضوع یا فکری مسئلے پر تفصیل سے غور کیا جاتا ہے۔ مقالہ عام طور پر خبر، سائنس، تاریخ، فن، سماجی مسائل، یا کسی دیگر شعبے کے موضوعات پر لکھا جاتا ہے۔ یہ عام طور پر کسی خاص موضوع، مسئلہ یا فکری یا علمی تحقیق پر مبنی ہوتا ہے اور اس میں مصنف کی رائے، تجزیے، تحلیل یا اظہار خیال شامل ہوتے ہیں۔
مزید مقالہ ایک لکھائی گئی تحقیقی یا تفصیلی مضمون ہوتا ہے جس میں کسی خاص موضوع یا فکری مسئلے پر تفصیل سے غور کیا جاتا ہے۔ یہ ایک ادبی یا تحقیقاتی رسالہ ہوتا ہے جس میں مصنف نے اپنی رائے، تجزیے، اور تجربات کو شامل کیا ہوتا ہے۔
مقالے کوعام طور پرایک تعلیمی، تفصیلی اور تحقیقی انداز میں لکھا جاتا ہے تاکہ قارئین کو موضوع پر بہترین فہم حاصل ہو سکے۔ مقالے کا مقصد عاماً معلومات فراہم کرنا، جاننے والوں کو رہنمائی فراہم کرنا، یا موضوع پر غور و تفکر کرنے کے لئے شوق دلانا ہوتا ہے۔
مقالہ کو مکمل کرنے میں مصنف کو منتخب موضوع پر اپنی تفصیلی رائے دینے اور اس موضوع پر اپنی تحقیقات یعنی جمع کردہ مواد کو پیش کرنے کا موقع دیاجاتا ہے۔ ایک مقالہ عام طور پر عنوان، تشہیر (introduction)، تجزیہ (analysis)، مواد یا تفصیلی جواب، اور نتیجہ یا خاتمہ پر مشتمل ہوتا ہے۔
مقالے مختلف قسموں میں آتے ہیں، جیسے خبری مقالے، تجزیاتی مقالے، علمی مقالے، تحقیقی مقالے، اور مزید بہت سی اقسام ہیں۔ ہر قسم کے مقالے میں مختلف چیزیں مد نظر رکھی جاتی ہیں، جیسے لکھائی کا انداز، مصنف کی رائے، اور موضوع پر تفصیلات وغیرہ۔
مقالے کی اہمیت
مقالے کی اہمیت یہ ہے کہ وہ حقائق، تجزیے، اور تجربات کو منظم اور منطقی طور پر پیش کرتا ہے، جس سے قارئین کو موضوع پر بہترین فہم حاصل ہوتی ہے اور انہیں خود سے بھی رائے بنانے کا موقع ملتا ہے۔
علماء کرام اورعالمات کس طرح ایم فل پروگرام میں داخلہ لیں گے؟
تو علماء کرام اورعالمات فاضلات ایم اے عربی و اسلامیات کے بعد کس طرح ایم فل پروگرام میں داخلہ لے سکتےہیں؟
علماء کرام عام طور پر ایم اے عربی و اسلامیات کے بعد ایم فل پروگرام میں داخلہ حاصل کرنے کے لئے چند باتوں کا خیال رکھیں۔
تعلیمی معیارات یعنی اہلیت داخلہ
ایم فل میں داخلے کا معیار کیا ہے یعنی تعلیمی معیار کتنا ہونا چاہئے؟
پہلی بات یہ کہ ایم فل میں داخلے کے لئے عام طور پر یہ ضروری ہوتا ہے کہ آپ نے ایم اے یا مساوی تعلیمی ڈگری حاصل کی ہویعنی آپ کی ماسٹر ڈگری پروگرام میں ہو نی چاہئے اور وہ بھی سیکنڈ ڈویژن میں پاس ہو۔ تو یہ تو تھا جو کسی یونیورسٹی سے اسنادلے کر آتے ہیں۔
علماء یا فضلاء کرام، عالمات کیلئےایم فل داخلہ کی اہلیت
اب اگر آپ مدارس کےعلماء یا فضلاء کرام ہیں یعنی آپ نے وفاق المدارس سے شہادت العالمیہ کیا ہوا ہے ۔ تو اس کے متعلق بات کرتے ہیں کہ جنہوں نے وفاق المدارس سےدینی اسنادیعنی شہادت العالمیہ حاصل کررکھی ہے، وہ کس طرح اہل ہونگے۔ مدارس والے جنہوں نے ایم اے عربی کی ہوئی ہے کسی مدرسہ سے تو ان کو وفاق کی طرف سے ایم اے عربی و اسلامیات جس کو شہادت العالمیہ کہتے ہیں اس کے علاوہ سلطان الفاضل بھی بولتے ہیں اور ایم اے عربی و اسلامیات بھی کہتےہیں۔
تو جنہوں نے مدارس سے ایم اے عربی و اسلامیات کیا ہواہے ان کے لیےتھوڑا سا پراسس مختلف ہے۔
1۔ سب سے پہلے جو ایم اے عربی ڈگری حاصل کر رکھی ہےوہ کس وفاق المدارس سے حاصل کی ہے۔ یعنی آپ نے دیکھنا ہے کہ جس وفاق المدارس یا مدرسہ سے آپ نے ایم اے عربی ڈگری حاصل کر رکھی ہے کیا وہ ایچ ای سی سے اپرووڈ یعنی منظور شدہ بھی ہے کہ نہیں۔کیونکہ گورنمنٹ سےمنظور شدہ ہونا چاہئے تب آپ کو ایم فل میں داخلہ ملے گا۔
2۔ وہ تمام ڈگریاں یعنی دینی اسناد(عامہ ، خاصہ، عالیہ اور عالمیہ) کو معادلہ کروانا ہےیا صرف آخری سند شہادت العالمیہ کو معادلہ لازمی کروانا پڑے گا۔ تمام اسناد کو معادلہ کروانے کے لیے تھوڑا سا پراسیس مختلف ہے جس میں کچھ مضامین کےامتحان دینا ہوتے ہیں۔ جس کے بعد وہ اسناد معادلہ ہوجاتی ہیں۔
اگر صرف شہادت العالمیہ کو یا تمام دینی اسناد کو معادلہ کروانا چاہتے ہیں اور جاننا چاہتے ہیں کہ کس طرح ان کو معادلہ کروایا جائے تو اس پر میں نے تمام کی ویڈیو ز بنادی ہیں جن کا لنک یہاں دیکھ سکتےہیں۔
علماء کرام اورعالمات ایم فل کےکس پروگرام میں داخلہ لے سکتی ہیں؟
علماء کرام اور عالمات فاضلات ایم فل کے چند پروگراموں میں داخلہ لے سکتی ہیں ۔ بنیادی طور پر عربی اور اسلامیات پروگرام ہیں جن میں مزید کچھ شعبے یا پروگرام ہوتے ہیں۔ چاہے عربی میں ایم فل کریں یا چاہیں تو اسلامیات میں ایم فل کریں جس کو ایم فل اسلامک سٹڈیز کے نام سے جانا جاتا ہے اور اس کی مزید کچھ شاخیں کہہ لیں یا مزید پروگرام کہہ لیں جن میں اپ داخلہ لے سکتے ہیں۔ جیسا کہ
- ایم فل اسلامک اسٹڈیز (جنرل)
- ایم فل اسلامک اسٹڈیز (قرآن و تفسیر)
- ایم ایس شریعت (اسلامی قانون اور فقہ)
- ایم فل (عربی زبان و ادب)
- ایم فل اسلامک اسٹڈیز (سیرت)
- ایم فل اسلامک اسٹڈیز (بین المذاہب میں مہارت کے ساتھ مطالعہ)
- ایم فل اسلامک اسٹڈیز (حدیث میں مہارت کے ساتھ اورعلوم حدیث)
ان تمام پروگراموں میں ایم فل ہوتی ہے اوران میں سے کسی ایک پروگرام میں اپ داخلہ لے سکتے ہیں۔
ایم فل میں داخلہ کیسے لیں؟
اب آتے ہیں داخلہ لینے کا طریقہ کیا ہے؟
ایم فل میں داخلہ لینے کے لیے اسان طریقہ ہے کہ جس یونیورسٹی میں آپ داخلہ لینا چاہتے ہیں اس میں آپ نے اپلائی کرنی ہے۔ چاہے آن لائن اپلائی کریں یا فارم کے ساتھ ، اپلائی کرنے کے بعد اپ کو انٹری ٹیسٹ دینا ہوگا اور انٹری ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد انٹرویو دینا پڑے گا اس کے بعد اپ کی تعلیم یعنی اپ کا پروگرام شروع ہو جائے گا۔
انٹری ٹیسٹ کیا ہوتا ہے؟
انٹری ٹیسٹ ایک اہم تعلیمی اور اکثر اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلہ حاصل کرنے والے طلباء کے لئے لیا جانے والا اہم امتحان ہوتا ہے۔ یہ ٹیسٹ مختلف اطلاعات، تجربات، اور صلاحیتوں کا جائزہ لینے کے لئے ہوتا ہے تاکہ قابل اور صلاحیت مند طلباء کو منتخب کیا جا سکے۔ ٹیسٹ جو علماء کرام کے علمی استعداد کو جانچتے ہیں۔
انٹری ٹیسٹ کی تیاری کے لیے اپ ایم اے عربی یعنی شہادت العالمیہ کے پروگرام سے ہی تیاری کر سکتے ہیں مزید اس پر میں نے ایک مکمل ویڈیو بنائی ہے اگر اپ چاہیں تو وہ ویڈیو دیکھ لیں ویڈیو کا لنک ڈسکرپشن میں موجود ہے۔
اب انٹرویو کیا ہوتاہے؟
انٹرویومیں آپ کی شخصیت، ریسرچ کی صلاحیت اور موضوعاتی شوق کا جائزہ لیا جا سکے۔ کچھ جگہوں پر ایم فل میں داخلہ حاصل کرنے کے لئے انٹرویو بھی لیا جاتا ہے۔ اس انٹرویو میں آپ کو آپکے ریسرچ کی صلاحیت اور موضوعاتی شوق پر غور کیا جاتا ہے۔ ایم فل میں داخلہ حاصل کرنے کے لئے آپکو ایک ریسرچ پروپوزل پیش کرنا ہوتا ہے جس میں آپ بتاتے ہیں کہ آپ کس موضوع پر ریسرچ کرنا چاہتے ہیں اور اس ریسرچ کا کیسے فائدہ ہوگا۔
ایم فل اسلامک سٹڈیزکس میڈیم میں ہوگا
تو اس میں اردو میڈیم، انگلش میڈیم میں بھی اور عربی یہ تینوں زبانوں میں کتابیں یا کورس ہوں گے۔اور اس کو تیار کرنے کے لیے اسائنمنٹ بھی ہوتی ہیں اور ورکشاپ یعنی کلاسیں بھی ہوتی ہیں۔
امید ہے آپ نے ایم فل پروگرام کے متعلق مکمل معلومات حاصل کرلی ہوگی۔ اگر پھر بھی آپ کا کوئی سوال ہے معلومات درکار ہے تو کمنٹس بکس حاضرہے کمنٹس کریئے انشاء اللہ میں اس کا جواب مل جائے گا۔
0 تبصرے