Header Ads Widget

Responsive Advertisement

کورونا وبا میں غریب غریب تر جبکہ امیر امیرترین شخص

کورونا وبا میں غریب ہلاک جبکہ امیر امیرترین



کورونا وبا میں غریب غریب تر جبکہ امیر امیرترین

وبائی مرض کے دوران جہاں امیر بہت زیادہ امیر ہو گئے، وہیں 99 فیصد انسانیت کی آمدنی کو نقصان پہنچا۔

واشنگٹن: آکسفیم انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق کورونا وباء کے دنوں میں 10 امیر ترین افراد کی دولت دوگنی بڑھ گئی، اس کی ایک اہم وجہ عدم مساوات قرار پائی جس کے باعث دنیا میں یومیہ 22 ہزار کےلگ بھگ افراد ہلاک ہوئے۔

الجزیرہ کی رپورٹ میں آکسفیم انٹرنیشنل کے حوالے سے کہا گیا کہ ’ہم بے مثال تشویش کے ساتھ 2022 میں داخل ہورہے ہیں یہ دلیل پیش کرتے ہوئے کہ انتہائی عدم مساوات کی موجودہ عالمی حالت دنیا کے غریب ترین لوگوں اور قوموں کے خلاف ’معاشی تشدد‘ کی ایک شکل ہے۔

188 ارب ڈالر کے مالک ایلون مسک دنیا کے مالدار ترین آدمی بن گئے

لاکھوں لوگ آج بھی زندہ ہوتے اگر ان کے پاس ویکسین ہوتی لیکن وہ مر چکے ہیں، بڑی فارماسیوٹیکل کارپوریشنز ان ٹیکنالوجیز پر اجارہ داری کا کنٹرول برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

آکسفیم انٹرنیشنل کے اعداد وشمار کے مطابق 252 مردوں کے پاس افریقہ اور لاطینی امریکا سمیت کیریبین کی مجموعی طور پر ایک ارب خواتین سے زیادہ دولت ہے۔

مزید وبائی مرض کے دوران جہاں امیر بہت زیادہ امیر ہو گئے، وہیں 99 فیصد انسانیت کی آمدنی کو نقصان پہنچا۔

امیر ملکوں کی وجہ سے کورونا وبا مزید 7 سال مسلط رہ سکتی ہے

عام طور پر سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے سالانہ اجلاس سے پہلے جاری کی جاتی ہے لیکن دنیا کے امیر ترین اور طاقتور افراد کا اجتماع اس سال وبائی امراض کی وجہ سے دوبارہ ملتوی کر دیا گیا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے